Qarora Sey Apna Marz Khud Check Karen

قارورہ شیشی کو کہتے ہیں۔ چونکہ مریض کا پیشاب کئی وجہوں سے شیشی میں ڈال کر دیکھتے ہیں تو پیشاب بنام قارورہ مشہور ہوگیا۔
قارورہ دیکھنے میں ان شراءط کا خیال رکھیں۔
۱۔ قارورہ صبح کا ہو اور اگر رات میں آنکھ کھولی ہو تو پانی نہ پیا ہو۔
۲۔ رات کو کوئ ایسی چیز نہ کھائ ہو جس سے پیشاب رنگین ہوجاتاہے۔ بیداری، غصہ، جماع، اور شراب سے بھی پیشاب کا رنگ بدل جاتا ہے۔
۳۔ بہت دیر تک قارورہ شیشی میں رکھا رہے تو اس کو نہیں دیکھنا ۔

قارورہ کا رنگ اور علامات۔

زرد رنگ صفرا کی علامت ہے۔
سرخ رنگ خون کی علامت ہے۔
سفید رنگ بلغم کی علامت ہے۔
سیاہ رنگ سودا کی علامت ہے۔
سبز رنگ سردی کی علامت ہے۔
گوشت کے دھوون کی طرح ضعف جگرکی علامت ہے۔
دودھ کا ہمرنگ اعضاء کے گھولنے کی کی علامت ہے۔
اول پتلا یا گاڈھا ہو اور بعد اسکے معتدل القوم ہونا مواد کے پکنے کی علامت ہے۔
ہمیشہ غلیظ رہنا مرض تپ کی علامت ہے۔
قارورہ کی رقت سردی کی علامت ہے۔
قارورہ کی غلضت خلط کی زیادتی کی علامت ہے۔
قارورہ پر کف کی زیادتی اور دیر تک رہنا زیادتی ریح کی علامت ہے۔

قارورہ میں اگر ستو، چھچھڑا، تارون، بالو یا چربی کی مانند کوئ شے پائ جاےَ، اسکو رسوب غیر طبعی کہتے ہیں۔
چربی اعضاء کے گھلنے کی علامت ہے۔
پیپ باطنی پھوڑے کے پھٹ جانے کی علامت ہے۔
ریگ، سنگ مثانہ یا سنگ کردہ کی علامت ہے۔
چھچھڑے ، ضعف جگر یا زخم مثانہ کی علامت ہے۔
ستو یا بھوسی، خارش مثانہ کی علامت ہے۔

عورت کا پیشاب مرد کی بنسبت سفید و غلیظ ہوتا ہے۔ حاملہ عورت کا پیشاب صاف ہوتا ہے لیکن اسکے درمیان روئ دھنکی ہوئ کے مانند ماعلوم ہوتی ہے۔ ابتداے حمل میں رقیق اور انتہاے حمل میں ماءل بکدورت و تیرگی ہوتا ہے۔

قارورہ دیکھنے کا طریقہ۔

کسی مٹی کے پیالے میں پیشاب کریں۔ پھر اس پر ایک قطرہ تل کا تیل ٹپکایں۔
اگر قطرہ پھیل جاے ، خون و صفرا کا فساد ہے۔
اگر قطرہ اُسی طرح باقی رہے، برائ کی علامت ہے۔
اگر قطرہ نیچے چلا جاے، موت کی علامت ہے۔
اگر قطرہ میں سوراخ ہوجاے، وہ بھی موت کی علامت ہے۔
اگر قطرہ چوڑا ہوجاے، صحت کی علامت ہے،
اگر قطرہ ٹکڑے ٹکڑے ہوجاے، بیماری طول پکڑے گی،
اگر قطرہ جانب مشرق جاے، صحت کی علامت ہے۔
اگر قطرہ جانب مغرب جاے، بیماری طول پکڑے گی،
اگر قطرہ جانب شمال یا جنوب جاے، برائ کی علامت ہے۔